حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جنگ بندی کی مصری تجویز مسترد کیے جانے کے بعد اسرائیل نے دوبارہ کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور حماس کے چار مرکزی رہنماؤں کے گھروں پر تازہ میزائل حملے کیے گئے ہیں۔
اس بات کا دعویٰ حماس کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی نے محمکہ صحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری آپریشن پروٹیکٹو ایج کے نویں روز اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 204 تک جا پہنچی ہے۔
حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز مسترد کرنے اور اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کے اعلان کے بعد آج صبح بمباری کی گئی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بدھ کی صبح غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم سات فلسطینی ہلاک ہوگئے، جبکہ حماس کے رہنما محمود ظاہر کا گھر بھی تباہ
ہوگیا، جو کسی نامعلوم جگہ پر روپوش ہیں۔
اسرائیل نے حماس کو خبردار کیا تھا کہ اسے اس جنگ کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتین یاہو نے حماس کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے ہمارے لیے بھرپور جوابی کارروائی کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا، حماس نے لڑائی جاری رکھنے کا راستہ اپنایا اور اب انہیں اس فیصلے کی قیمت چکانی پڑے گی'۔
بینجمن نیتین یاہو کے مطابق 'یہ معاملہ سفارتی بنیادوں پر زیادہ بہتر طریقے سے حل کیا جا سکتا تھا اور ہم نے مصر کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش منظور کر کے ایسا کرنے کی کوشش بھی کی، لیکن حماس نے ہمارے لیے بھرپور انداز میں جارحانہ حملے کرنے کے سوا کوئی راستہ نہ چھوڑا'۔
اسرائیل نے غزہ کی سرحد سے منسلک علاقوں میں شہریوں کو نقل مکانی کرنے کا بھی حکم دیا ہے